Archive for the ‘BBC – Urdu News’ Category

جرمنی: بینک کی تیرہ برانچوں پر چھاپے

جرمنی کے حکام نےٹیکس چوری کی ایک انکوائری کے حوالے سے بینک کریڈٹ سویئس کی تیرہ برانچوں پر چھاپے مارے ہیں۔ بدھ کو جرمنی کے شہر ڈسلڈورف میں استغاثہ نے کہا کہ ایک سو پچاس تفتیش کار اس تفتیش میں حصہ لے رہے ہیں۔

(more…)

Larry King
Larry King

 

امریکی ٹیلویژن سی این این کا مشہور پروگرام لیری کنگ لائیو اس موسم خزاں میں بند ہو جائے گا۔

لیری کنگ لائیو کے روح رواں لیری کنگ نے اعلان کیا ہے کہ انہوں نے سی این این کا انتظامیہ سے درخواست کی تھی کہ وہ اس پروگرام کو بند کر دیں اور انتظامیہ نے ان کی درخواست کو مان لیا ہے۔

(more…)

Fifa World Cup 2010

Fifa World Cup 2010

ذیشان ظفر

بی بی سی اردو ڈاٹ کام، سیالکوٹ

جنوبی افریقہ میں فٹبال کے انیسویں عالمی کپ میں استعمال ہونے والی’جبولانی‘ نام گیند کے ڈیزائن کو ماہرین کی تنقید کا سامنا ہے۔
فٹبال کی نگران تنظیم فیفا نے دو ہزار چھ کے عالمی کپ میں ہاتھ سے سلائی کیے جانے والے فٹبال کی بجائے مولڈڈ فٹبال استعمال کیا تھا تاہم اس بار اس کے ڈیزائن میں مزید تبدیلی کی گئی ہے۔

پاکستان کے شہر سیالکوٹ میں فٹبال کی صنعت سے وابستہ شیخ عبدالواحد صندل کا کہنا ہے کہ عالمی کپ میں استعمال ہونے والا فٹبال تھومو مولڈڈ ٹیکنالوجی سے بنایا گیا ہے اور اس مرتبہ اس کے پینلز( جوڑ) کی تعداد کم کر کے آٹھ کر دی گئی ہے۔

انیس سو چونسٹھ سے فٹبال کی صعنت سے وابستہ شیخ عبدالواحد صندل کے مطابق ہاتھ سے سلائی کیے ہوئے فٹبال میں بتیس کے قریب پینل ہوتے ہیں جس کی وجہ سے اس کی سوئنگ( بال کا گھومنا) زیادہ ہوتی تھی لیکن آٹھ پینلز ہوا کے دباؤ کو ٹھیک طرح برداشت نہیں کر پاتے جس کی وجہ سے سوئنگ میں کمی آتی ہے، اس لیے جنوبی افریقہ میں مختلف ٹیموں کی جانب سے گیند کے حوالے سے احتجاج بھی کیا گیا ہے۔

ہاتھ سے سلائی کیے ہوئے فٹبال میں بتیس کے قریب پینل ہوتے ہیں جس کی وجہ سے اس کی سوئنگ زیادہ ہوتی تھی لیکن آٹھ پینلز ہوا کے دباؤ کو ٹھیک طرح برداشت نہیں کر پاتے جس کی وجہ سے سوئنگ میں کمی آتی ہے
شیخ عبدالواحد صندل
انھوں نے کہا کہ مشاہدے کے مطابق جب گیند ہوا میں تیرتی ہوئی گول کیپر کے پاس آتی ہے تو وہ اس کی سوئنگ کو مدنظر رکھتے ہوئے روکنے کی کوشش کرتا ہے لیکن سوئنگ توقع سے کم ہونے کی وجہ سے یہ نئی گیند کسی دوسری جگہ جا کرگرتی ہے۔

سیالکوٹ میں فٹبال کی صنعت سے وابستہ فٹبال کے کھلاڑی ضیاالرحمان چوہدری کے مطابق نئے فٹبال میں استعمال ہونے والے مصنوعی چمڑے کی ساخت کی وجہ سے اس کی سطح چکنی ہے۔ ان کے مطابق ’اس کا سب سے زیادہ نقصان گول کیپر کو ہو گا‘۔

انھوں نے کہا کہ ’گول کیپر پہلے گیند کو کیچ کر کےگول لائن میں جانے سے روک لیتا تھا لیکن موجودہ گیند کی وجہ سےگول کیپر کے پاس دو ہی راستے بچے ہیں’ یا تو وہ گیند کو کک یا مکا مار کر ڈی سے باہر پھینک دے یا اس کے اوپر لیٹ کر اسے روکے، اگر وہ گیند کو ہاتھ میں تھامنے کی کوشش کرے گا تو اس میں غلطی کے بہت زیادہ امکانات ہوں گے‘۔

ونڈوز میڈیا یا ریئل پلیئر میں دیکھیں/سنیں
انھوں نے کہا کہ اس ورلڈکپ میں اکثر دیکھنے کو ملے گا کہ ’گول کیپر کے ہاتھ سے گیند سلپ ہو کر یا پھسل کر گول لائن کے اندر چلی گئی‘۔ ضیاالرحمان چوہدری کے مطابق ’موجودہ گیند خاص طور سٹرائیکر کے لیے ڈیزائن کی گئی ہے تاکہ میچ میں معمول سے زیادہ گول ہو سکیں‘۔

ورلڈ کپ کے آغاز سے ہی گول کیپرز کے اس نئی گیند پر قابو پانے میں ناکامی کے واقعات سامنے آنا شروع ہوگئے ہیں۔ تیرہ جون کو انگلینڈ اور امریکہ کے میچ کے دوران انگلینڈ کے گول کیپر کے ہاتھ سے گیند پھسل کرگول لائن پار کرگئی تھی اور اس کے نتیجے میں انگلش اور امریکی ٹیم کا میچ برابری پر ختم ہوا تھا۔

یہ گیند خاص طور سٹرائیکر کے لیے ڈیزائن کی گئی ہے تاکہ میچ میں معمول سے زیادہ گول ہو سکیں۔
ضیاالرحمان چوہدری
کھیلوں کی کوریج کرنے والے ایک ٹی وی نیٹ ورک سپر سپورٹس کی ایک رپورٹ کے مطابق ’جبولانی‘ گیند کے حوالے سے متعدد باتیں سننے کو مل رہی ہیں۔ ٹی وی کے مطابق سنہ انیس سو چھیاسٹھ کے عالمی کپ کی فاتح ٹیم انگلینڈ کے گول کیپر گورڈن بینکس کا کہنا تھا کہ ’جبولانی گول کیپنگ کے آرٹ کو تباہ کر سکتا ہے‘۔

فٹبال کی نگران تنظیم فیفا کے مطابق اس نئی ڈیزائن کردہ گیند ’جبولانی‘ کی بدولت کھلاڑی کو زیادہ کنٹرول، بہترین گرفت اور ہموار پرواز ملتی ہے اور یہ تمام موسموں میں استعمال کے لیے موزوں ہے۔

پاکستان کی قومی فٹبال ٹیم کے سابق کپتان اور کوچ محمد لطیف خان نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ نئی گیند کا وزن کم ہونے کی وجہ سے کھلاڑیوں کو توقع کے برعکس اچھال( باؤنس) کا سامنا کرنا پڑے گا جس کی وجہ سےگیند کو کنٹرول کرنا مشکل ہوگا۔

Fahad Ali Khan
fahadalee@hotmail.com
www.fahadalee.110mb.com
www.fahadalee.wordpress.com